پاکستان غزہ میں انسانی امداد بھیجے گا

پاکستان نے پیر کے روز اعلان کیا کہ وہ فوری طور پر غزہ کے لیے انسانی امداد بھیجے گا، کیونکہ اسرائیل نے گنجان آباد علاقے پر فضائی حملوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے اور وہ زمینی حملے کی تیاری کر رہا ہے۔
دفتر خارجہ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’غزہ کی پٹی پر اسرائیلی جارحیت اور محاصرے کے تناظر میں پہلے سے ہی گنجان آباد غزہ کے مظلوم عوام کو فوری طور پر انسانی امداد کی ضرورت ہے‘‘۔
بیان کے مطابق، غزہ میں رونما ہونے والے انسانی المیے کے پیش نظر، حکومت پاکستان نے فلسطینی بھائیوں اور بہنوں کے دکھوں کو کم کرنے کے لیے فوری طور پر انسانی امداد غزہ بھیجنے کا فیصلہ کیا۔
اس میں مزید کہا گیا ہے کہ "حکومت فلسطینی ہلال احمر سوسائٹی، اقوام متحدہ کی متعلقہ ایجنسیوں، حکومت مصر اور بیرون ملک پاکستانی مشنز کے ساتھ رابطہ کر رہی ہے تاکہ ترسیل کے طریقہ کار کو حتمی شکل دی جا سکے۔"
تقریباً 2.3 ملین فلسطینیوں کو انسانی تباہی کا سامنا ہے کیونکہ اسرائیلی افواج نے اپنے وحشیانہ حملے جاری رکھے ہوئے ہیں اور ساتھ ہی پانی، بجلی اور دیگر سامان بھی منقطع کر رکھا ہے۔
اعلان کے باوجود، یہ واضح نہیں تھا کہ آیا پاکستان امداد بھیج سکے گا کیونکہ دیگر علاقائی ممالک کو اسرائیل نے ایسا کرنے سے روک دیا تھا۔
مصر، غزہ کا اگلا پڑوسی ملک، رفح کراسنگ کے ذریعے امدادی سامان بھیجنا چاہتا ہے جس کے بدلے میں امریکیوں اور دیگر غیر ملکیوں کو محصور علاقے میں رہنے کی اجازت دی جائے۔ تاہم اسرائیل نے ابھی تک اس تجویز پر اتفاق نہیں کیا ہے۔
وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے پیر کو ایران اور مصر کے اپنے ہم منصبوں سے ٹیلی فونک گفتگو کی اور غزہ کے بحران بشمول شہریوں کی ہلاکت پر تبادلہ خیال کیا۔
وزیر خارجہ نے ایرانی ہم منصب حسین امیر عبداللہیان کے ساتھ بات چیت میں بڑے پیمانے پر فلسطینیوں کی ان کے گھروں سے بے گھر ہونے پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
دونوں فریقوں نے اتفاق کیا کہ تنازعات کو بڑھنے سے روکنے اور انسانی امداد کی فراہمی کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔
غزہ میں جاری تنازعے کے مربوط جواب کی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر وزیر خارجہ جیلانی نے مصری وزیر خارجہ سامح شکری سے بھی بات کی۔
بات چیت میں، انہوں نے شہریوں کو اجتماعی سزا، بھوک اور بے گھر ہونے سے بچانے کے علاوہ تنازعات کو بڑھنے سے روکنے پر زور دیا۔ وزیر خارجہ نے پاکستان کی جانب سے انسانی امداد کی یقین دہانی بھی کرائی۔